کھانے کے حوالے سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات

میرا بچہ نہیں کھا رہا

میں نے ہمیشہ اپنے چھوٹے بچے کو مختلف قسم کے کھانے دینے کی کوشش کی ہے۔ میں ہمیشہ وہ بنانے کی کوشش کرتی ہوں جو وہ کھانا پسند کرتا ہے، اکثر اس سے پوچھتی ہوں کہ وہ کیا کھانا چاہے گا تاکہ میں اسے بنا کر دے سکوں، خاص طور سے اس کے لئے اور اس لئے کہ وہ کھا بھی لے۔ اس کی اپنی چھوٹی میز اور کرسی ہے جس پر وہ کھانے کے لئے بیٹھتا ہے جو کہ باورچی خانے کے قریب رکھی ہے تاکہ جب وہ کھانا کھا رہا ہو تو میں اس کے قریب رہ سکوں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اسے کھانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ بار بار اٹھ کر کھانا چھوڑ کر کھلونوں کے پاس ان سے کھیلنے کے لئے چلا جاتا ہے۔ میں اس کی کھانے میں دلچسپی پیدا کرنے کے لئے کیا کر سکتی ہوں؟

کھانا نہ صرف بڑھنے اور صحت مند نشوونما کے لئے انتہائی ضروری ہے بلکہ یہ ایک سماجی عادت بھی ہے۔ ایک بالغ کے طور پر ہمیں معلوم ہے کہ اگر ہم اکیلے کھاتے ہیں تو بہت سا لطف کھو دیتے ہیں۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ہر شام آپ کا بچہ اکیلے ہی کھاتا ہے اور یہ تجربہ اس کے لئے زیادہ خوشگوار نہیں ہے، وہ ادھر ادھر بھاگ کر کھلونوں سے کھیلنے کا انتخاب کرتا ہے۔ آپ دیکھیں گی کہ وہ کھانے کا زیادہ لطف لے گا اگر کوئی اور اس کے ساتھ کھا رہا ہو۔ اس کے لئے بہترین صورت تو یہ ہے کہ وہ ہر شام خاندان کے ساتھ کھانے کی میز پر کھائے لیکن ہو سکتا ہے کہ یہ ہمیشہ ممکن نہ ہو اس لئے آپ کو چاہیئے کہ یہ دیکھیں کہ جب وہ کھا رہا ہو تو آپ اس کے ساتھ بیٹھنے کے لئے کچھ وقت نکال سکیں، یا پھر کچھ تھوڑا بہت کھا لیں تاکہ اسے یہ محسوس ہو کہ آپ کھانے کے اس وقت کو اس کے ساتھ بانٹ رہی ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کو محسوس ہو کہ اس کی بھوک بہتر ہونے لگی ہے جب کھانے کو اس کے محبت کرنے والے لوگوں کے ساتھ مل کر گزارے جانے والے خوشگوار وقت سے منسلک کیا جائے۔

میں ٹھوس غذا کی شروعات کب کروں؟

اپنے بچے کو ماں کے دودھ کے علاوہ کچھ اور دینا کب شروع کرنا چاہیئے اس حوالے سے کتابوں، نانی دادیوں اور انٹرنیٹ پر ہزار ہا متضاد آراء موجود ہیں۔ آپ کا اس حوالے سے کیا مشورہ ہے؟

اس حوالے سے بہترین طریقۃ کار بچے کی حیاتیاتی نشوونما سے رہنمائی لینا ہے۔ شروع میں آپ کا بچہ صرف دودھ ہضم کرنے کے قابل ہوتا ہے، اور ماں کے دودھ میں اس کی صحت مند نشوونما کے لئے بہترین غذائی اجزاء کا کامل توازن ہوتا ہے۔ لیکن جب آپ کے بچے کے دانت نکلنا شروع ہو جائیں تو وہ ایسی چیزیں کھانے کے لئے تیار ہوتا ہے جس کے لئے وہ اپنے دانت استعمال کر سکتا ہو اور جب وہ اپنے ہاتھ میں کچھ پکڑ سکے تو وہ ہاتھ سے کھائی جانے والی خوراک کے لئے تیار ہوتا ہے۔

مجھے لگتا ہے کہ چھریاں چھوٹے بچوں کو دینے کے لئے بہت خطرناک ہیں

مجھے بچوں کو کھانا تیار کرنے میں مدد دینے کے حوالے سے آپ کے خیالات بہت پسند ہیں اور یہ یقیناً میری چھوٹی بیٹی کے کھانے کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے رہے ہیں لیکن میں ابھی بھی اس حوالے سے بہت تذبذب کا شکار ہوں کہ کیلا کاٹنے کے لئے اسے چھری دوں یا شیشے کا گلاس دوں جو اس کے ہاتھ سے گر کر ٹوٹ سکتا ہو۔ کیا وہ خود کو چوٹ نہیں لگا لے گی؟

یہ ایک سمجھ میں آنے والا خوف ہے۔ ہم اس خیال کے عادی نہیں کہ ایسی چیزیں جو خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں چھوٹے بچوں کو دیں لیکن حقیقت میں یہ چیزیں خطرناک صرف اس وقت ہیں جب ہم ان کو استعمال کرنے کا طریقہ نہیں جانتے ہوں۔ یہ اہم ہے کہ آپ اپنے بچے کو دکھائیں کہ کیسے چھری اٹھانا ہے اور کیسے اسے استعمال کرنا ہے کہ وہ خود کو نقصان نہ پہنچا لے۔ بہت ہی مخصوص اور واضح حرکات کریں اسے بالکل درست طریقے سے دکھانے کے لئے کہ چھری کو کیسے پکڑنا ہے۔ شروعات گول کنارے والی چھری سے کریں۔ یہ یقیناً اتنی تیز ہونی چاہیئے کہ کیلا کاٹ سکےاور پھر آپ اس سے تیز چھری کی طرف اسے ترقی دے سکتے ہیں جب وہ چھری کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت پیدا کر لے اور اسے سبزیوں کو کاٹنے کے لئے کسی تیز چیز کی ضرورت ہو۔ بچوں کو دکھائیں کہ گلاس یا ٹوٹ جانے والے برتن کیسے استعمال کریں تو لازمی ہے کہ شروع میں کچھ چیزیں ٹوٹیں گی، لیکن اس حقیقت سے ملنے والا سبق کہ اگر آپ اسے فرش پر گرا دیتے ہیں تو یہ ٹوٹ جائے گا ان کو اگلی بار اس کو احتیاط سے سنبھالنے میں مدد دے گا۔ انہیں یہ سبق پلاسٹک کے پیالوں سے نہیں ملتا اس لئے انہیں چیزوں کو احتیاط سے سنبھالنا دیر سے آتا ہے۔