کپڑے پہننے کے حوالے سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات

دن میں کافی وقت نہیں ہوتا۔

مجھے بہت اچھا لگے گا اگر میرا بچہ خود سے کپڑے پہننے لگے لیکن جب میں اس کی کوشش کرتی ہوں اس میں اتنا وقت لگتا ہے کہ بالآخر مجھے ہی کپڑے پہنانے پڑتے ہیں کیونکہ عام طور سے مجھے اپنے روزمرہ کے معمولات کو پورا کرنا ہوتا ہے۔ میں اسے اپنے روزمرہ کے مصروف معمولات میں وقت کی پابندیوں سمیت کس طرح خودمختار بننے میں مدد کر سکتی ہوں؟

آپ بالکل درست ہیں: بچے کو یہ مدد دینے میں کہ وہ خود کپڑے پہن لے زیادہ وقت لگتا ہے بہ نسبت اس کے کہ آپ اسے کپڑے پہنائیں اور کبھی اتنا وقت ہمارے پاس نہیں ہوتا۔ آپ کے پاس دو راستے ہیں، آپ یا تو جلدی شروعات کر سکتے ہیں یا پھر خود یہ کام کریں۔ دوسرے راستے کا مطلب ہے کم وقت میں جلدی حل مل جائےگا، لیکن جیسے جیسے آپ کا بچہ بڑا ہوگا اور اس کے اپنے کام کرنے کی خواہش ظاہر ہوگی تو کپڑے بدلنا تنازعات کا ذریعہ بن سکتا ہے، جو بہرحال آپ کی رفتار کم کرے گا۔ بہترین مشورہ یہ ہے کہ اگر آپ واقعی جلدی شروع نہیں کر سکتے تو ایسے مواقع کبھی کبھار نکالیں جب آپ کے پاس اتنا وقت ہو کہ آپ بچے کو کوئی سادہ کام کر کے دکھائیں کہ کیسے کرنا ہے۔ اسے بہت وضاحت سے دکھائیں، شاید کسی ایک چھوٹے مرحلے کو بار بار دہرانا پڑے پھر اس کو وہ مرحلہ خود کرنے دیں۔ آہستہ آہستہ اس کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ خود سے کچھ مرحلے کرے۔ آپ کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کب اس نے مکمل طور سے کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ اگر وہ بہت زیادہ تھکا ہوا ہو تو وہ کوشش نہیں کرنا چاہے گا اور ایسے مواقع پر یہ اہم ہے کہ آپ اس کے لئے یہ کر دیں۔ آہستہ آہستہ وہ خود کپڑے پہننا سیکھ جائے گا اور اس سے لطف اندوز ہوگا۔ کچھ کہنے میں احتیاط کریں، کسی ایک عمل کی حد سے زیادہ تعریف نہ کریں اور نہ ہی صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑیں جب کہ وہ کوشش نہ کرنا چاہے۔ جب وقت کم ہو تو اپنے بچے کو وضاحت دیں کہ آج میں مدد کر رہی ہوں کیونکہ ہمیں کہیں وقت پر پہنچنا ہے۔

میں یہ کیسے یقینی بناؤں کہ ہر کوئی ایک جیسا طریقہ اختیار کرے؟

میں نے اپنے بچے کو یہ دکھانے کے لئے کہ کیسے تیار ہونا ہے بہت وقت لگایا ہے اور کچھ عرصے تک وہ بہت بہتری دکھا رہا تھا اور حقیقی معنوں میں خوش بھی تھا کہ جب وہ اپنے جوتے خود پہن سکتا تھا۔ اب میں کام پر واپس آ گئی ہوں اور جو شخص اس کی دیکھ بھال کرتا ہے وہ اس کے سارے کام کرتا ہے تو وہ اب اپنے لئے خود کچھ کرنے کو منع کر دیتا ہے۔ جب میں اسے کہتی ہوں کہ اپنے جوتے پہنو کیونکہ ہم باہر جا رہے ہیں تو وہ اپنے پاؤں میرے آگے کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ' امی آپ کریں'۔ مجھے کیسے جواب دینا چاہیئے؟

اسی وجہ سے یہ اتنا اہم ہے کہ ہر کوئی چھوٹے بچوں کے ساتھ مستقل ایک ہی جیسا رویہ اختیار کرے۔ آپ یقینی طور پر ایک ایسے برے شخص کی طرح نظر نہیں آنا چاہیں گی جو اس کے لئے کچھ نہیں کر سکتا لیکن جب تک کہ اس کی زندگی میں کوئی ایسا ہے جو ہر کام اس کے لئے کر کے دے رہا ہو تو پھر آپ ہمیشہ خود کو اس حالت میں ہی پائیں گی۔ شاید آپ ہر ہفتے کام کرنے کے لئے چھوٹے کاموں کا انتخاب کر سکیں۔ مثال کے طور پر، آپ یہ طے کر سکتی ہیں کہ کیا آپ کا بچہ اس ہفتے کے اختتام تک اپنے موزے پہننا، کوٹ یا سوئٹر پہننا سیکھ سکتا ہے۔ آسان اور سادہ طریقوں پر مل جل کر کام کریں جو آپ دونوں کر سکیں گے جس سے اسے یہ سیکھنے میں مدد ملے گی کہ کام کیسے کرنا ہے اور ہر روز اس پر تبادلۃ خیال کریں کہ کیا ٹھیک رہا اور کیا نہیں۔

مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم ترقی کر بھی رہے ہیں کہ نہیں۔

میں اپنے بچے کی مدد کے لئے ان سادہ مرحلوں پر عمل کر رہی ہوں کہ وہ خود سے کپڑے پہننا سیکھ لے کچھ دن تو لگتا ہے کہ سب کچھ اچھا چل رہا ہے اور وہ خود اپنے جوتے اور کپڑے پہن سکتا ہے اور کسی دن لگتا ہے کہ وہ اپنے لئے کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں ہے۔ کیا وہ صرف توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے یا یہ عام بات ہے؟

بچے گاہے بگاہے بڑھتے ہیں اور یہ بالکل عام بات ہےکہ کچھ دنوں وہ کسی بھی چیز کے کرنے کے قابل دکھائی نہیں دیتےجو کہ کل تک وہ کر سکتے تھے۔ کبھی کبھار یہ شاید اس لئے ہوتا ہے کہ وہ تھک گئے ہوں یا پھر شاید انہیں صرف کسی کی توجہ لینے کی ضرورت محسوس ہورہی ہو۔ ہم سب کے کچھ دن اسی طرح کے ہوتے ہیں، حالانکہ ہم بالغ ہیں اور یہ بالکل مناسب ہے کہ آپ اپنے بچے کو یہ زائد مدد دیں جب اُس کو اِس کی ضرورت ہو۔ اگر ممکن ہو تواس نقطۂ نظر کے تحت صرف اتنی مدد فراہم کریں جو صرف اس مخصوص مشکل کے لئے ہو جو اسے درپیش ہے اور باقی کام اسے جاری رکھنے دیں۔ یہ اہم ہے کہ کہ اپنے بچے کو خودمختار بننے کے لئے مدد دینا آپ کے اور آپ کے بچے دونوں کے لئے ایک مثبت تجربہ ہو اور میدانِ جنگ نہ بنے۔

میرا بچہ کپڑوں سے متعلق وہ انتخاب نہیں کرتا جو میں چاہتی ہوں کہ وہ کرے۔

میرا بچہ خود اپنے کپڑے منتخب کرنے سے حقیقی معنوں میں لطف اندوز ہوتا ہے اور یہ مجموعی طور پر صبح میں اٹھنے اور باہر جانے کو کم تناؤ والا بناتا ہے۔ کبھی کبھی وہ کچھ ایسا پہننا چاہتا ہے جو اس وقت ہم جو بھی کرنے جا رہے ہوں اس کے لئے مناسب نہیں ہوتا مثال کے طور پر وہ اپنے بہترین کپڑے پہننا چاہتا ہے جب ہم پارک جا رہے ہوتے ہیں یا گرمیوں کے کپڑے پہننا چاہتا ہے جبکہ باہر سخت سردی ہوتی ہے۔ مجھے اس بارے میں کیا کرنا چاہیئے؟ میں اُسے کچھ ایسے کپڑے دیتی ہوں جس میں سے وہ انتخاب کر سکے لیکن کبھی کنبھی وہ کسی اور چیز پر اڑ جاتا ہے۔ اُسے اپنے بارے میں یہ تمام فیصلے کرنے دینا درست نہیں لگتا۔

یہ بہت اچھی مثال ہے کہ جہاں پہلے سے تیاری کرنا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ آپ کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ الماری میں جو کچھ ہے وہ مناسب ہو اور پھر کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا منتخب کرتا ہے آپ اس سے خوش ہوں گی۔ محفلوں میں پہننے والے کپڑے کہیں اور رکھیں اور صرف اس وقت نکالیں جب ان کا انتخاب کرنا مناسب ہو۔ گرمیوں کے کپڑے الگ رکھیں جب باہر برف باری ہو رہی ہو اور پھر جو وہ چاہتا ہے منتخب کر سکتا ہے۔ یقیناً، آپ کو ابھی بھی لگے گا کہ رنگوں کےامتزاج کا انتخاب وہ نہیں ہے جو آپ منتخب کریں گی لیکن آپ کو یہ سب برداشت کرنا پڑے گا!