گھر میں ہونی والی سرگرمیوں کی پیشکش

یہ مواد مسدود ہے کیونکہ ویڈیو کوکیز کو قبول نہیں کیا گیا ہے۔
صرف ویڈیو کوکیز قبول کریں

ہو سکتا ہے کہ آپ برتن دھونے یا صاف کرنے میں اتنی خوشی محسوس نہ کریں لیکن چھوٹے بچے ان کاموں کو کرنا پسند کرتے ہیں۔ گھر کی زندگی میں انہیں شامل کرنا انہیں خود کو خاندان کا حصہ سمجھنا شروع کرنے میں مدد دیتا ہے اور خاندان کا حصہ بننا انہیں ایک ایسے راستے پر گامزن کرتا ہے جہاں وہ اس بات سے واقف ہونے لگتے ہیں کہ وہ اپنے افعال کے ذمہ دار ہیں۔

اپنے بچے لے لئے پرکشش سرگرمیوں کا حامل ماحول تیار کریں۔

آپ کا بچہ ان کاموں کو کرنا پسند کرتا ہے جو آپ کرتے ہیں۔ یہ اسے ان رسم و رواج اور زندگی کے طریقوں کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے جن کا وہ حصہ بن رہا ہے۔ یہ چیز اسے تحفظ اور سکون دیتی ہے اور کیونکہ وہ زندگی سے پوری طرح منسلک ہوتا ہے تو جو چیزیں وہ کرتا ہے ان کے نتائج کے حوالے سے زیادہ آگاہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

آپ کا بچہ جن سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوگا ان کا مرکز دو چیزیں ہیں۔ سب سے پہلے خود کی دیکھ بھال کرنا شامل ہے کیونکہ اس سے وہ خود کو زیادہ خودمختار محسوس کرتا ہے۔ دوسری چیز گھر اور اپنے اطراف کا خیال رکھنے سے منسلک ہے۔ ان سرگرمیوں میں شامل ہو کر وہ یہ سمجھنا شروع کرتا ہے کہ کیسے آپ کا خاندان مل جل کر اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے کام کرتا ہے۔ آپ کا بچہ جو چیزیں کرنا پسند کرتا ہے ان میں شامل ہیں:
  • جھاڑ پونچھ، جھاڑو لگانا، پوچا لگانا، پالش کرنا، دھونا اور صفائی کرنا۔
  • کپڑوں کو تہہ کرنا اور رکھنا اور کپڑے سکھانے کے لئے لٹکانا
  • کھانا تیار کرنا، روٹی بنانا، میز سجانا، برتن دھونا اور خشک کرنا
  • باغبانی، راہداریوں پر جھاڑو لگانا، پودوں کو پانی دینا، سوکھے پتے سمیٹنا اور برف بیلچے سے اٹھانا
  • پالتو جانوروں کے کھانے اور پانی کے پیالے بھر کر ان کی دیکھ بھال کرنا
  • خریداری کرنا، چیزیں اٹھا کر لے جانا، کھانے کی چیزوں کو رکھنا اور الماریوں کو ترتیب دینا
آپ کے بچے کو گھر میں ہونے والے ان کاموں کے کرنے کے قابل بنانے کے لئے یہ ضروری ہو گا کہ اشیاء کو اس کی پہنچ میں رکھا جائے۔ ایسا کرنے کے لئے آپ کو ضرورت ہوگی:
  • بچے کی جسامت کے لحاظ سے آلات فراہم کرنے کی- برش، جھاڑو، کپڑے، پیالےِ اور پوچا وغیرہ۔
  • ان اشیاء کو ایک ایسی الماری میں رکھیں جس کی اونچائی اتنی ہو کہ آپ کے بچے کی رسائی اس تک ممکن ہو ایسے دروازوں والی جس کو وہ خود باآسانی کھول سکے۔
  • ایک مضبوط لیکن ہلکا اسٹول فراہم کریں جسے آپ کا بچہ ایسی جگہوں پر رکھ سکتا ہے جو اسے کام کی ان جگہوں تک رسائی دے گا جہاں تک وہ اس کے بغیر پہنچنے کے قابل نہیں ہو سکے گا۔

اسے دکھائیں کہ ان سرگرمیوں کو کیسے کرتے ہیں

اگر آپ چند چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہیں تو آپ اپنے چھوٹے بچے کو گھر میں ہونے والے بہت سے کاموں کو کرنے کا طریقہ دکھا سکتے ہیں۔
  • کچھ کرنے کا طریقہ دکھاتے وقت آہستگی اور وضاحت کا مظاہرہ کریں
  • یقینی بنائیں کہ آپ ایک واضح ترتیب کی پیروی کرتے ہیں
  • جب آپ اپنے بچے کو دکھا رہے ہوں کہ کیا کرنا ہے تو اس دوران گفتگو نہ کریں
  • اپنے بچے کو بتائیں کہ آپ اسے کچھ کرنے کا طریقہ دکھائیں گے اور پھر اسے دکھائیں لیکن ایک ہی وقت میں یہ دونوں کام نہ کریں تاکہ آپ کا بچہ یا تو آپ کے ہاتھ دیکھ سکے یا آپ کی آواز سن سکے، لیکن اس سے بیک وقت دونوں کاموں کو کرنے کی توقع نہیں کی جاتی ہے۔
  • اپنے بچے کی توجہ مرکوز رکھنے میں مدد کرنے کے لئے کام کے اقدامات کے دوران آنکھوں سے رابطہ اور مسکراہٹ کا استعمال کریں
  • اپنے بچے کو خود اپنے لئے کوشش کرنے دیں
  • شروع کرنے کے لئے آپ کو شاید تھوڑی مدد کرنے اور سرگرمی میں تعاون کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے لیکن آپ کو جتنا کم سے کم ممکن ہو سکے اتنا کرنے کا ارادہ رکھنا چاہیئے۔
  • آہستہ آہستہ اپنی مدد کو کم کر لیں تاکہ آپ کا بچہ خود سے کرنا سمجھے۔

وقت نکالیں

  • یقیناً آپ کا بچہ اس طرح کام نہیں کرے گا جس طرح آپ کرتے ہیں۔ کچھ چیزیں کرنے میں اسے زیادہ وقت لگے گا کیونکہ اس کی توجہ آپ کی طرح کام کو مکمل کرنے پر مرکوز نہیں ہوتی۔ وہ عمل مں مشغول ہونے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔ درحقیقت، نتیجہ فرش پر صابن اور پانی کے ساتھ اس سے زیادہ بکھرا ہوا ہو سکتا ہے اس کے مقابلے میں جب اس نے شروع کیا تھا۔ یہ عمل اس کی اندرونی نشوونما کے لئے صاف فرش رکھنے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
  • اپنے بچے کے لئے ان کاموں کے کرتے رہنے کے لئے جس میں اسے دلچسپی ہے وقت نکالنا کبھی کبھار مشکل بھی ہو سکتا ہے لیکن یہ اس کی نشوونما کے لئے ضروری ہے۔ ہم سب کو بغیر کسی رکاوٹ کے کسی چیز پر توجہ مرکوز رکھنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے، اگر ہمیں اس میں مہارت حاصل کرنی ہے اور یہ چھوٹے بچوں کے لئے بھی مختلف نہیں ہے۔ جب چھوٹے بچوں کو ان کاموں کو کرنے کی اجازت دی جاتی ہے جو انہیں اپنے ننھے ہاتھوں سے کرنے میں دلچسپی ہوتی ہے تو رفتہ رفتہ وہ اپنے جسم پر قابو حاصل کرتے ہیں۔ اپنے جسم پر قابو حاصل کرنے سے انہیں اپنے رویوں پر بھی قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔