انتخابات کرنا

جب چھوٹے بچوں کو اپنے لئے کچھ انتخابات کرنے کی اجازت دی جاتی ہےتو وہ اپنے لئے سوچنے کے قابل ہونا شروع کر دیتے ہیں اور یہ انہیں اپنے افعال کے لئے انتخاب کرنے کی جانب لے جاتا ہے۔ اپنے افعال کے لئے انتخابات کرنا خود ساختہ نظم وضبط کی نشوونما کے راستے پر پہلا قدم ہے۔

ایک ایسا ماحول تیار کریں جہاں آپ کے بچے کے لئے مناسب انتخابات کرنے کے امکانات میسر ہوں

  • ہر کسی کو زندگی میں انتخابات کرنا سیکھنا چاہیئے۔ لیکن ہر کوئی یہ نہیں سمجھتا کہ اچھے انتخابات کرنے کی گنجائش زندگی کے پہلے سالوں میں پھل پھول سکتی ہے۔ اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم چھوٹے بچوں کو انتخابات کرنے کی مشق کے مواقع فراہم کریں۔ یقیناً ہم جانتے ہیں کہ چھوٹے بچے چیزوں کو اپنے طریقے سے کرنا پسند کرتے ہیں اور یہ کہ انتخاب کرنا یا اپنے معمول میں تبدیلیاں قبول کرنا ان کے لئے مشکل ہو سکتا ہے اور یہ بدلے میں آپ کے لئے بھی مشکل ہو سکتا ہے۔ اس لئے اگر آپ اپنے بچے کو انتخابات کرنے کی کچھ مشق کی اجازت دینے جا رہے ہوں تو آپ کو ان انتخابات کے بارے میں سوچنا چاہیئے جو آپ اسے فراہم کر رہے ہیں۔ پھر واضح انداز میں انتخابات پیش کریں، اس کے فیصلے کو قبول کرنے کے لئے تیار رہیں اور اسے اس کا انتخاب کرنے دیں۔

انتخابات پیش کریں

  • وہ انتخابات پیش کریں جن کے کسی بھی طرح کے نتیجے سے آپ خوش ہوں جیسے کہ 'کیا آپ سینڈوچ پر مکھن لگانا پسند کریں گے یا پنیر؟' یا 'کیا آپ اپنی دھاری دار پتلون پہننا چاہتے ہیں یا اپنی کورڈورائے پتلون؟' یا 'کیا ہم آج سرخ سیب خریدیں یا سبز؟'
  • انتخابات کو بہلانے یا دھمکی دینے کے لئے استعمال نہ کریں۔ مثال کے طور پر 'کیا آپ اپنا رات کا کھانا پسند کریں گے یا سیدھے بستر پر جانا؟' اس طرح آپ کا بچہ محسوس کرتا ہے کہ اسے حقیقی طور پر انتخابات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
  • ہر دن کچھ انتخابات شروع میں اس چیز کو سنبھالنے کے لئے کافی ہیں اور جب وہ انتخابات کرنے کا عادی ہو جائےتو آپ اسے جتنے فیصلے کرنے کی اجازت دیتے ہیں اس کی تعداد بڑھا سکتے ہیں۔

وقت نکالیں

  • دو اختیارات میں سے چننے کا موقع اور کوئی فیصلہ کرنا ہر بار آپ کے بچے کا اپنے بارے میں ایک ایسے شخص کا جو اپنے افعال کا ذمہ دار ہے ہونے کے احساس میں اضافہ کرتا ہے۔ اس میں یقیناً وقت لگے گا، کہ وہ سمجھے کہ چیزیں جن کے بارے میں وہ انتخاب کر سکتا ہے اور وہ چیزیں جن پر کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔ لیکن جیسے ہی وہ یہ سمجھنا شروع کرتا ہے کہ وہ اپنے افعال کا ذمہ دار ہو سکتا ہے اور وہ محسوس کرتا ہے کہ آپ اس پر بھروسہ کرنے کو تیار ہیں کہ وہ کچھ انتخابات کرے وہ خود پر زیادہ سے زیادہ اختیار کے قابل ہوتا ہے اس طرح جو بھی انتخاب وہ کرتا ہے وہ خودساختہ نظم و ضبط کے رستے پرایک قدم ہوتا ہے۔