۱۸ سے ۲۴ ماہ کے چھوٹے بچوں میں رابطے کے حوالے سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات

تلفظ سے متعلق تشویش

میرا چھوٹا بیٹا اب دو سال کا ہونے ہی والا ہے اور وہ ہر وقت بولتا رہتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ مجھ سے کیا کہہ رہا ہے مجھے سمجھنے میں بہت مشکل ہوتی ہے۔ میں اُسے چیزوں کے درست تلفظ میں مدد دینا چاہتی ہوں لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ بہترین طریقہ کیا ہے مجھے کیا کرنا چاہیئے۔

آپ کا بیٹا اپنے اردگرد موجود تمام لوگوں کو سننے سے ہی بولنا سیکھتا ہے۔ وہ آپ کو سنتا ہے اور بالکل ویسی ہی آوازیں خود بھی نکالنے کی کوشش کرتا ہے۔ درست آوازیں نکالنا اور بالآخر بولنا بہت سے عوامل کے مجموعے پر منحصر ہے جیسا کہ ہم اپنے ہونٹوں، زبان اورحلق کو کیسے حرکت دیتے ہیں اور یہ تمام چیزیں نشوونما پانے میں وقت لگتا ہے۔ آپ کے بچے کو مدد چاہیئے وہ صرف یہ ہے کہ وہ آپ کو واضح طور پر بولتے ہوئے سنے اور اسے خود مشق کرنے کے بھرپور مواقع ملیں۔ جو کچھ وہ بولے اس کی اصلاح کرنے کی طرف مائل نہ ہوں کیونکہ وہ درست طریقے سے کہنے کے قابل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ اس کے لئے تیار نہ ہو اور اس کی کوششوں کی اصلاح اس کے کوشش کرنے اور اپنی بات سمجھانے کے اعتماد کو کچل نہ دے۔ یہ واقعی اتنا ہی آسان ہے کہ بس اس سے بات کرتے رہنا ہے اور اس کے جوابات سنتے رہنا ہے، باقی چیزیں وقت خود کر دے گا۔

تجاویز برائے کتب

اٹھارہ ماہ کے بچے کے لئے کس قسم کی کتابیں موزوں ہیں۔ میں بچوں کی کتابوں کی دکان میں جاتی ہوں اور اتنے سارے انتخابات سے مغلوب ہو جاتی ہوں لیکن مجھے یہ چننا مشکل ہوتا ہے کہ اس عمر کے بچے کے لئے کونسی کتابیں مناسب ہیں۔

اٹھارہ ماہ کی عمر میں زبان کے حوالے سے آپ کے بچے کی سب سے بڑی ضرورت اس کے اردگرد کی دنیا میں موجود تمام چیزوں کے لئے الفاظ تلاش کرنا ہے۔ وہ اس وقت الفاظ کا بھوکا ہے اور کتابیں اس کے لئے ہر قسم کے متنوع الفاظ کو ظاہر کرنے کا شاندار طریقہ ہے۔ آپ کو ایسی کتابوں پر توجہ دینی چاہیئے جن میں سادہ کہانیاں بیان کی گئی ہوں جو ان چیزوں کے بارے میں ہوں جن سے روزمرہ کی زندگی میں آپ کے بچے کا واسطہ رہتا ہو، جیسا کہ پارک میں یا دکان پر جانا، کپڑے پہننا، اپنے بہن بھائیوں یا دوستوں سے کھیلنا، نانی اماں کے ہاں جانا، بس یا ریل گاڑی میں سمندر کنارے یا چڑیا گھر جانا۔ وہ آسانی سے ان کتابوں سے تعلق بنا لے گا کیونکہ یہ ان چیزوں کے بارے میں ہیں جنہیں وہ جانتا ہے۔ یہ اسے اپنی زندگی کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں اور اسے بیان کرنے کے لئے ذخیرۂ الفاظ فراہم کرتی ہیں۔ تخیلاتی باتوں سے متعلق کتابیں اس عمر کے لئے مناسب نہیں ہیں کیونکہ ابھی بچہ اس قابل نہیں ہے کہ اس میں فرق کر سکے کہ کیا حقیقی ہے اور کیا نہیں اس لئے بجائے اس کی زندگی میں وضاحت کا اضافہ کرنے کے یہ اسے الجھا دیں گی۔