مونٹیسوری کی بنیاد اس یقین پر رکھی گئی ہے کہ بچے خود ذاتی نشوونما کے قابل ہوتے ہیں اور اپنے مکمل استعداد کا اظہار کرتے ہیں جب نشوونما کے ہر دور کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے خصوصی طور پر تیار کئے گئے ماحول میں انہیں ان کا راستہ تلاش کرنے میں مدد دی جائے۔

بیشتر لوگوں کے ذہن میں مونٹیسوری کا لفظ سنتے ہی ابتدائی سالوں کی تعلیم کا تصور اُبھرتا ہے لیکن اس کا ہدف صرف چھوٹے بچوں تک محدود نہیں ہے۔ درحقیقت، مونٹیسوری بچے کی زندگی بلوغت سے جوانی تک کے حقوق کے حوالے سے نقطۂ نظر پیش کرتی ہے۔ یہ صرف زمانۂ طالبعلمی سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس بات کی سمجھ بھی ہے کہ عمومی طور پر فطری نشوونما کو کس طرح بہتر طور پر فروغ دیا جائے۔

مونٹیسوری کا نام اطالوی ڈاکٹر ماریہ مونٹیسوری کے نام پر رکھا گیا ہے جنہوں نے بچوں کے حوالے سے اپنے مشاہدے کی بنیاد پر اس تعلیمی نقطۂ نظر کی بنیاد رکھی۔ یہ نقطۂ نظر سو سال سے زائد عرصے سے فعال ہے۔

بچہ کرۂ ارض دیکھتے ہوئے