چھوٹے بچوں میں رابطے کے حوالے سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات

کیا چوسنیاں (Pacifier) میرے بچے کی زبان کی نشوونما کے لئے مضر ہیں؟

جب میں اپنے بچے کو سلانے کی کوشش کرتی ہوں تو اس کا رونا روکنے کے لئے چوسنی (Pacifier) دینا مددگار ہوتا ہے لیکن میں نے سنا ہے کہ یہ شاید بعد میں اس کے بولنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟

رائل کالج آف اسپیچ اینڈ لینگوج کے معالجوں (RCSLT) کا کہنا ہے کہ آوازیں نکالنے والے دور میں چوسنی کا مستقل استعمال بولنے میں مشکلات پیدا کر سکتا ہے، جو کہ چوسنی کا استعمال ترک کرنے کے بعد بھی جاری رہ سکتا ہے۔ چوسنیاں بچے کو اپنے ہونٹوں، زبان، منہ اور جبڑوں کے ذریعے آوازیں نکالنے کی مشق کو روکنے کا سبب بنتی ہیں، اس طرح آوازیں نکالنا (بڑبڑانا) متاثر ہوتا ہے جو کہ بولنا سیکھنے کے اہم ترین مراحل میں سے ایک ہے۔ زندگی کے پہلے سال میں جب آپ کا بچہ اپنے ماحول سے زبان جذب کرنےکے لئے تیار ہوتا ہے اور آوازیں نکالنا شروع کرتا ہے یہ چوسنی اس کی زبان کی نشوونما میں ایک رکاوٹ ہوتی ہے۔

کیا اشاروں کی زبان، زبان کی نشوونما میں مدد دیتی ہے؟

میں نے یہ پڑھا ہے کہ بچوں کے لئے یہ مددگار ہوتا ہے کہ ان کو اشاروں کی زبان سکھائی جائے تاکہ وہ آپ سے رابطہ کر سکیں اس سے پہلے کہ وہ بول سکتے ہوں۔ اس کی طرف بڑھنے سے پہلے میں معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ آیا یہ واقعی مددگار ہے یا یہ بچے کی بولنے کی کوششوں کو سست کر دیتا ہے۔

چھوٹے بچوں کو اشاروں کی زبان سے متعارف کرانے کی دلیل بس اتنی ہے کہ انہیں کچھ اشارے سکھانا جو ایسے جھنجھلائے بچے کو جو ابھی بول نہیں سکتا رابطے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جو اس کے مخالف ہیں ان کا کہنا ہے کہ بچے کو 'اشارے سکھانا' اس کے بولنا سیکھنے کی حوصلہ افزائی کو کم کر سکتا ہے۔ کوئی بھی چیز بچے اور اس کی زندگی میں موجود بالغ کی ایک دوسرے سے بات چیت کی جگہ نہیں لے سکتی اور بچہ صرف الفاظ سن کر ہی سیکھے گا کہ کیسے بولنا ہے۔ بچے کی زندگی میں موجود بالغوں کو بچے سے اس قدر مانوس ہونا چاہیئے کہ عام طور پر بغیر اشاروں کی زبان کا سہارا لئے بغیر یہ سمجھ سکیں کہ بچہ کیا کہنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مزید یہ کہ اگر اشاروں کی زبان استعمال کی بھی جا رہی ہے تو بھی اسے ہمیشہ بیانیہ زبان کے ساتھ استعمال ہونا چاہیئے۔

ہمیں کون سی زبان بولنی چاہیئے؟

میرے شوہر فرانسیسی ہیں اور میں انگریزی بولتی ہوں۔ ہماری شدید خواہش ہو گی کہ ہمارا بچہ یہ دونوں زبانیں روانی سے بولتے ہوئے پروان چڑھے۔ لیکن ہم اس بارے میں پًریقین نہیں ہیں ایسا واقع ہوگا۔ کون سا نقطۃ نظر اپنانا بہترین ہے؟

جب بچے بہت چھوٹے ہوتے ہیں تو جس زبان سے ان کا سامنا ہوتا ہے وہ اس زبان کو مکمل آسانی کے ساتھ سیکھ سکتے ہیں اور اگر آپ اپنے بچے کو دو زبانیں بولنے والا بنانا چاہتی ہیں تو یہ انتہائی اہم ہے کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ابتداء سے ہی دونوں زبانوں مثال کے طور پر فرانسیسی اور انگریزی کو ماحول میں سنے۔ بہترین تو یہ ہے کہ والدین میں سے ہر ایک جب بھی بچے سے بات کرے تو اپنی مادری زبان استعمال کرے اور ایسا کرنے میں بہت زیادہ مستقل مزاج رہے۔ بچہ اس طرح ان دونوں زبانوں کو برابر برابر جذب کرے گا اور بالآخر ان دونوں زبانوں کو بھرپور انداز سے بولنے کے قابل ہو جائے گا۔ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ کا بچہ ایک زبان کو دوسری زبان سے زیادہ تیزی سے بولنے کی صلاحیت حاصل کر لے اور کسی وقت ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ محسوس ہو کہ وہ ان میں سے کسی ایک کو بولنے سے مکمل گریز کر رہا ہے حالانکہ وہ اس کو سمجھتا ہے۔ لیکن اس سب سے آپ کو ہمت نہیں ہارنی چاہیئے اور بچے سے اپنی مادری زبان کے استعمال کو اس کے ساتھ جاری رکھنا چاہیئے باوجود اس کے کہ وہ آپ کو دوسری زبان میں جواب دے رہا ہے۔ وقت آنے پر وہ آپ کی اس کوشش کی تعریف کو سراہےگا کہ آپ نے اسے دونوں زبانوں کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔